Wednesday, March 8, 2023

بھارت میں موجود اقلیتیں اور ان کے حالات


 تجزیاتی جائزہ رپورٹ

بھارت کا آئین سیکولر ہے بھارتی آئین کے تحت اقلیتیوں کو ایک عام شہری کے برابر حقوق حاصل ہیں اور جمہوریت کے اصول و ضوابط بھی اس کو یقینی بناتے ہیں لیکن عملی طور پر ایسا نہیں ہے اور بھارت کی سیاست میں آنے والا اتارچڑھاؤ بہت تیزی سے تبدیلی لے کر آرہا ہے اور مسلم دشمنی ابھر کر سامنے آ گئی ہے سیاست میں ایسا بیانیہ فروغ پاتا ہے جس کی بنیاد مسلم دشمنی پر ہو یہ بیانیہ تقویت بھی حاصل کرتا ہے مسلمانوں کے علاوہ دیگر اقلیتیں بدھ مت کے ماننے والے عیسائی اور سکھ بھی عدم تحفظ کا شکار ہوتے جا رہے ہیں بھارت کا سیاسی بیانیہ سیکولر نہیں رہا اور مسلسل انتہاپسندی کی طرف جارہا ہے برابر کے حقوق کی سوچ تو دور کی بات ہے اب تو اقلیتوں کو وہاں دیگر ایسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو انہیں بے چین رکھتے ہیں اور عدم تحفظ میں مبتلا ہیں، نوکریاں میں برابر کا حصہ نہیں مل پارہا ہے ان کی زندگی میں مشکلات بڑھ رہی ہیں، بے روزگاری ان میں بڑھ رہی ہے حقوق ان کے متاثر ہیں اور وہ ایک کارآمد شہری بننے کے بھی قابل نہیں رہے آئین قانون اور جمہوریت کے بنیادی اصولوں کو اپناتے ہوئے ہی ان کے مسائل حل ہو سکتے ہیں جس میں رکاوٹ موجود ہے جس کی طرف توجہ دینی ہوگی بھارت کا ایک عام ہندو شہری غربت میں مبتلا ہے اور یہ غربت عدم برداشت اس کو فروغ دے رہی ہے معاشرتی عدم برداشت کا یہ رویہ سیاست میں بھی نظر آتا ہے اور ایک ایسا بیانیہ وہاں فروغ پا رہا ہے جس میں نفرت کو بنیادی حیثیت حاصل ہے مسائل اور وسائل کی کمی نفرت کو فروغ دے رہی ہے اور یہ نفرت اقلیتوں کی طرف رخ موڑرہی ہے جس سے صورتحال سنگین تر ہوتی جا رہی ہے اور بھارتی سیاست میں میں تبدیلی بھی آ رہی ہے Learn More

Tuesday, March 7, 2023

ایک ہی وقت میں بہت سے کام ایک ساتھ کرنے کا رجحان

 ایک ہی وقت میں ایک ساتھ بہت سے کام آج کا رواج ہے جس کے نتیجے میں ذہنی امراض جنم لے رہے ہیں اور لوگ متاثر بھی ہو رہے ہیں جس طرح کی صورت حال ہے اس میں ہر شخص یہ کوشش کرتا ہے کہ وہ وقت کی کمی کو دور کرسکے اور ایک ہی وقت میں ایک سے زائد کام کرنے کی کوشش کرے بہت سے کام کرنے کا دباؤ اس کے ذہن پر موجود ہوتا ہے اور یہ دباؤ او اسے بہت سے کام ایک ساتھ کرنے پر ابھارتا ہے اسے ہم منفی رجحان بھی کہہ سکتے ہیں کیونکہ اس سے آپ کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے اور آپ بہتر پرفارمنس نہیں دے سکتے اور نہ ہی کام جو آپ کر رہے ہیں اسے بہتر طریقے سے سرانجام دے سکتے ہیں اور آپ ایسی ذہنی کیفیت کا شکار ہو جاتے ہیں جس میں آپ کے کام رہ جاتے ہیں اور آپ انہیں کرنے کی کوشش بھی کرتے ہیں اور یہ سارے کام ایک ساتھ کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس سے آپ کی زندگی میں مشکل پیدا ہوتی ہے آپ اس مشکل کے ساتھ جینا سیکھ سکتے ہیں اور کوشش یہ کرتے ہیں کہ بقیہ تمام رہنے والے کام کر لیا جائے جو تناؤ جنم لیتا ہے آپ کے کوئی بھی کام بہتر انداز میں نہیں ہو پاتے اور اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ آپ کی شخصیت متاثر ہوتی ہے سوال یہاں یہ ہے کہ اس کا حل کیا ہے اور ہمارا رویہ اس بابت کیا ہونا چاہیے جس کے نتیجے میں کام بھی بہتر ہو، بہتر انداز میں سر انجام پا سکے اور ہماری شخصیت بھی بہتر بنا سکے ایک وقت میں ایک ہی کام بہترسر انجام دیا جاسکتا ہے اور بہترین پرفارمنس اس کے ساتھ سامنے بھی آ سکتی ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ پوری توجہ کے ساتھ ایک ہی کام سر انجام دیا جائے پرفارمنس کی کوشش کی جائے  مزید تفصیل یہاں 

 

اس ویڈیو میں دیکھیں


کشمیر میں نوجوانوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے

 بھارت مقبوضہ کشمیر میں نوجوان آبادی کے ساتھ کس قسم کا سلوک کر رہا 

یہ ایسا سوال ہے جس کا جواب آسان نہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی وادی کو اس انداز سے قابو کر رک ہے کہ میڈیا اور انسانی حقوق کے اداروں کو وہاں تک رسائی حاصل نہیں ہے ظلم و ستم کی وہ داستانیں اب تک دنیا کے سامنے نہیں آ سکی ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ وہاں انسانی حقوق کے ادارے کی رسائی نہیں ہے اور نہ ہی وہاں میڈیا پہنچ پائی ہے - بھارتی انتظامیہ جن لوگوں کو چاہتی ہے مخصوص علاقوں تک رسائی دی جاتی ہے اور اس کا پورا انتظام کیا جاتا ہے تاکہ دنیا ان ظالم کو نہ سمجھ پائے، نہ دیکھ پائے جو وہاں کیے جا رہے ہیں تازہ تازہ قوانین کا ظالمانہ استعمال عام اور معمول کی بات ہے اور ان قوانین کی آڑ لے آبادی کو حد درجے پریشان کیا جا رہا ہے اور انہیں اس حد تک مجبور کر دیا جاتا ہے کہ وہ وادی چھوڑ کر بھارت کے کسی اور علاقے کی طرف چلے جائیں کشمیریوں کی خود مختار حیثیت بھی قوانین کا سہارا لے کر ختم کی جا چکی ہے اور جو کچھ اس کے نتیجے میں سامنے آ رہا ہے اس سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہو رہا ہے اور اس کے نتیجے میں غربت بھی بڑھ رہی ہے خصوصاً نوجوان طبقہ میں غربت بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے اور غربت کے نتیجے میں جرائم اور بھارتی انتظامیہ کے خلاف نفرت نوجوان طبقہ میں بڑھ رہی ہے نوجوان طبقہ مایوسی کا شکار ہے اور وادی میں کاروبار نہ ہونے کی وجہ بے روزگار نوجوان بھارتی فورسز کے لیے اب ایک مسئلہ بھی بن چکے ہیں جن کو بے دریغ گرفتار کیا جاتا ہے اور کسی بھی قسم کے مقدمے میں گرفتار نہیں بلکہ ایک ظالمانہ انداز میں صرف شک و شبے میں میں اٹھا لیا جاتا ہے اور شامل تفتیش کیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں دو باتیں ہوتی ہیں پہلی بات اگر میڈیا پہنچ گیا تو ان نوجوانوں کومعذورکر دیا جاتا ہے اوراگر میڈیا نہیں پہنچا تو ایسی صورت میں اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ ایسے نوجوانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا جائے مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں عام معمول کی بات ہے اور بھارتی فورسز یہ سمجھتی ہیں کہ کشمیری غلام ہیں مقبوضہ کشمیر میں شہریوں سے ایسے سلوک کیا جاتا ہے جیسا کہ وہ پاکستانی ہیں یا وہ پاکستانی نیشنل ہیں اس کا نتیجہ کیا نکلے گا گا یہ آئندہ تاریخ بتائے گی آئندہ آنے والے وقت میں وادی میں صورتحال میں مزید اضافہ ہوگا اور کشیدہ صورتحال کسی کے کنٹرول میں نہیں ہوگی جن گرفتار نوجوانوں کو عدالتوں میں پیش کیا جاتا ہے وہ وسائل کی کمی کی وجہ سے انصاف کے حصول میں مشکلات محسوس کرتے ہیں اور ان کے لیے رضاکارانہ طور پر کام کرنے والے وکلاء کی تعداد انتہائی کم ہے - جو وکلاء رضاکارانہ طور پر اپنی خدمات پیش کر رہے ہیں وہ پریشان ہیں اور یہ پریشانی مالی ہے وہ اپنے پیشہ ورانہ فرائض درست انداز میں نہیں کر پا رہے ہیں اور سیکورٹی فورسز کی جانب سے ان پر مسلسل بڑھتا ہوا دباؤ تشویش ناک ہے - یہ دباؤ انصاف کی راہ میں رکاوٹ ہے اور اور کشمیری نوجوانوں کو انصاف سے محروم کیے ہوئے ہیں جو پہلے سماجی انصاف سے محروم ہو چکے ہیں اور اب ایسی حالت ہے کہ انصاف کے لیے لیے یا انصاف حاصل کرنے کے لیے کچھ رقم خرچ کر سکیں کشمیری نوجوان انصاف سے محروم ہیں وہاں وہ روزگار سے بھی محروم ہیں وہ اچھی صحت اور خوراک سے بھی محروم ہیں وہ عدم تحفظ کا شکار بھی ہیں یہ ایک ایسی صورتحال ہے جس سے وادی میں کشیدگی اور تصادم کم نہیں ہو گی اور مزاحمت میں اضافہ ہوگا - معصوم بچوں کو بھی گرفتار کیا جا رہا ہے مزید معلومات کے لئے یہ ویڈیو دیکھیے

Monday, March 6, 2023

کلین گرین پاکستان

 ایک ایسا تصور ہے جو آج کی ضرورت ہے دنیا بھر میں ماحولیاتی مسائل بڑھ رہے ہیں اور وہ ممالک ہی سروائیو کر پائیں گے جو ماحولیاتی مسائل پر قابو  پا سکیں گے اس کے علاوہ اس کے لیے ضروری ہے کہ ادارہ جاتی مضبوطی اور توازن سامنے آئے پینے کے صاف پانی کی فراہمی گرین اینڈ کلین پاکستان کا تصور سامنے لاتی ہے دریا ندی نالوں اور وہ جہاں سے پانی حاصل کیا جاتا ہے ہے مسلسل گندے ہوتے جا رہے ہیں جس سے ماحولیاتی آلودگی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے اس طرف توجہ دینے کے بعد پاکستان اس قابل ہو پائے گا کہ اپنے ماحول کو صاف رکھے اور گرین اینڈ کلین پاکستان کا تصور پلاسٹک آلودگی میں کمی کرنے کے بغیر ادھورا ہے پلاسٹک کی آلودگی کی تیزی سے بڑھ رہی ہے جو بہت بڑے مسائل پیدا کر سکتی ہے پلاسٹک آلودگی کے سبب بہت سے مسائل جنم لے رہے ہیں جس سے پاکستان متاثر ہے گرین اینڈ کلین پاکستان کے تصور کے لیے ضروری ہے کہ پلاسٹک آلودگی پر قابو پایا جائے الیکٹرک گاڑیوں کا رواج پاکستان میں شروع کرنا ہوگا جس سے ماحولیاتی آلودگی میں کمی ہو سکے گی پاکستان میں کچرے جلانے کا رجحان موجود ہے ور کچرے کو ٹھکانے لگانا بھی ایک اہم انتظامی معاملہ ہے اس موضوع پر مزید معلومات کے لیے یوٹیوب پر موجود یہ ویڈیو دیکھیے جس کا لنک دیا جا رہا ہے اس موضوع پر مزید معلومات کے لیے یوٹیوب پر موجود یہ ویڈیو دیکھیے جس کا لنک دیا جا رہا ہے


Saturday, March 4, 2023

سیاسی قیدی



 سیاسی قیدی کی تعریف میں وہ لوگ آتے ہیں جنہیں بغیر کسی مقدمے کے گرفتار کیا جاتا ہے ایسا شخص تعریف میں شامل ہے جس کو اس کے عقائد رنگ اور سیاسی افکار رکھنے کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا ہو جنس نسل اور زبان کی بنیاد پر بھی اگر قید میں ڈالا گیا ہے تو وہ سیاسی قیدی کی تعریف میں آئے گا اور اس کو سیاسی قیدی سمجھا جائے گا ایسے قیدی کو ضمیر کا قیدی بھی کہا جاتا ہے ظلم و ستم کی ایک شکل ہوتی ہے اور عموما اس کا سیاسی استعمال کیا جاتا ہے عموما سیاسی قیدیوں کو کسی قانونی عدالت میں پیش نہیں کیا جاتا - مخصوص انداز میں میں ٹرائل کیا جاتا ہے  سیاسی قیدی الگ ہوتا ہے الگ رکھا جاتا ہے الگ طرح کا سلوک کیا جاتا ہے مقدمے کا انداز بھی الگ ہوتا ہے اور انہیں قید تنہائی میں رکھا جاتا ہے  سیاسی قیدی کو ضمیر کا قیدی کہتے ہیں اور اس کو عالمی سطح پر تسلیم بھی کیا جاتا ہے پاکستان اور انڈیا میں عموما سیاسی قیدی دفعہ144کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا جاتا ہے اور عموما سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہوتا ہے  سیاسی جماعتیں جیل بھرو تحریک کی صورت میں بھی اپنے کارکنوں کو جیل بھیج دیتی ہیں اور یہ عمل سیاسی عمل کہلاتا ہے جس سے کارکن کی ایکٹیوٹی سامنے آتی ہے  سیاسی جماعت برسراقتدار آکر اپنے سیاسی قیدیوں کو رہا کرتی ہے اور انہیں اکرام و انعام بھی دیا جاتا ہے حکومت وقت بھی سیاسی قیدی کو رہا کر سکتی ہے اور یہ ان حالات پر بحث کرتے ہیں جو اس وقت ملک کو درپیش ہوتے ہیں مزید تفصیل کے لیے یہ ویڈیو دیکھیں

جب آپ پر دل کا دورہ پڑے تو ابتدائی دس سیکنڈ میں کیا کریں گے

 

میں نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ دیکھی جس میں ایک شخص نے اپیل کی ہے جس پر دل کا دورہ پڑا اور اس نے ایسی تدابیر اختیار کی جس کی بنیاد اس کی زندگی بچ گئی اس نے یہ اپیل کی کہ اس کا یہ تجربہ سوشل میڈیا پر ڈالا جائے اس لیے یہ ویڈیو بنائی جا رہی ہے تاکہ عام پبلک میں میں شعور بیدار ہو سکے اور ایسی کسی صورتحال میں عوام ایسی تدابیر اختیار کریں جو ان کے حق میں ہوں اور صحت کو برقرار رکھ سکیں ان لوگوں کو فائدہ ہوسکتا ہے جن پہ کبھی دل کا دورہ پڑ تو وہ ابتدائی شکل میں ابتدائی دس سیکنڈ میں میں کیا کریں گے اس کے بارے میں میں بتایا گیا ہے 1- آپ زور سے کھانسی کریں تاکہ تھوک اوربلغم نکلے 2- زور زور سے سانس لیں تاکہ دل معمول کے مطابق کام کرے 3- آپ اپنے آپ کو حواس باختہ ہونے سے بچائیں اور طبی امداد کے لیے رابطہ کریں 4- عموما دل کے دورہ کے دوران آپ اکیلے ہوتے ہیں اس لیے انتہائی احتیاط کرنا بہت ضروری ہے 5 - آپ نے اگر تنگ کپڑے پہنے ہوئے ہیں تو آپ اپنے کپڑے اتار دی اور اپنے آپ کو ریلکس محسوس کریں 6- آپ کو اپنے قدموں پر کھڑا ہونے کی کوشش کرنی چاہیے اور پانی پینے کی کوشش کرنی چاہیے

https://youtu.be/OeBhptfeLMI 
یو ٹیوب کی اس ویڈیو میں مزید تفصیلات آپ دیکھ سکتے ہیں اور سن سکتے ہیں

Thursday, February 23, 2023

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا جائزہ

 مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا جائزہ 

کشمیر ایک ہمالیائی خطہ ہے  اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ ایک متنازع علاقہ بھی ہے کشمیر دو ممالک میں بٹا ہوا ہے آدھا حصہ پاکستان کے پاس ہے اور آدھا حصہ بھارت کے پاس ہے پاکستان اور بھارت دونوں نے کشمیر کو جزوی خودمختاری دی ہوئی ہے بھارت کے آئین  کے آرٹیکل370 کے تحت  مقبوضہ کشمیر کو جزوی خودمختاری حاصل تھی جس کو ختم کردیا گیا اس آرٹیکل کے تحت کوئی بھی بھارتی کشمیر میں جائیداد نہیں خرید سکتا تھا اور نہ ہی وہاں مستقل سکونت اختیار کر سکتا تھا  بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں حالات 1947 سے ہی خراب  ہیں بھارت عوام کے جذبات کے برخلاف وہاں طاقت کے بل بوتے پر قبضہ کیا ہوا ہے اور وہ خطہ مقبوضہ کشمیر دنیا بھر میں کہلاتا ہے 



بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں سیاحت  مقامی آبادی کے لیے آمدنی کا ایک ذریعہ ہے جس سے وہ اپنا روزمرہ کے معاملات سرانجام دیتے ہیں دیگر کاروبار بھی اس سے جڑے ہوئے ہیں  سیاسی حالات کی وجہ سے وہاں کاروبار ختم ہو کے رہ گیا ہے مقامی آبادی کے جذبات بھارت کے ساتھ الحاق سے منسلک نہیں ہیں اور وہ آزادی چاہتے ہیں یا وہ پاکستان سے مل کر رہنا چاہتے ہیں بھارت نے اپنے آئین میں تبدیلی کی اور 370 آرٹیکل کا خاتمہ کیا ہے جو خود مختاری دیتا ہے اس سے حالات مزید خراب ہونا شروع ہوئے اور دیگر قوانین کی مدد سے  بھارت نے نے مقبوضہ کشمیر  میں مزید  قانون کے نام پر ظلم و ستم کرنا شروع کر دیا اس طرح سے وہ مقامی آبادی کے جذبات کے خلاف چلا گیا کیا اور وادی  میں غربت میں اضافہ  ہوا سیاسی کشیدگی بڑھی - مقامی افراد کا ردعمل  بھارت کے برخلاف تھا وہ آزادی اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتا عطا نہیں کرنا چاہتے بھارت نے قوانین کا سہارا لے کر وہاں تجاوزات کے خلاف  ایک مہم شروع کی  جس کے نتیجے میں وہاں  رہنے والے افراد  بے دخل کیے گئے جن کا ردعمل  انتہائی شدید تھا - وادی میں سیاسی کشیدگی میں اضافہ کیا کیا جس کے نتیجے میں مقامی فورسز نے لوگوں کو گرفتار کرنا شروع  کیا اور ان پر جھوٹے مقدمات بنانے شروع کر دیئے  جس کے خلاف  احتجاج  ہوئے مظاہرے شروع ہوئے  اور بین الاقوامی دنیا نے بھی اس پر احتجاج کیا بین الاقوامی میڈیا نے اس کو رپورٹ کیا یا اور مقامی آبادی کے  ساتھ قانون کے مطابق سلوک کرنے کے لئے  بھارت کی حکومت پر دباؤ ڈالا  جس نے نوجوان طبقہ کو خاص طور پر گرفتار کیا بعد ازاں ان پر تشدد کیا گیا  اور بہتوں کو قتل کر دیا گیا یہ قتل  ماورائے عدالت قتل  کہلاتے  ہیں اور دنیا میں اس کا کوئی تصور موجود نہیں  ہے جن نوجوانوں  کی گرفتاری رپورٹ  ہوئی  ان کو معذور کیا  گیا کیونکہ کہ میڈیا رپورٹ کر چکا تھا  ان حالات میں میں وادی میں میں کشیدگی میں اضافہ اور بین الاقوامی میں میڈیا کی توجہ اس جانب مبذول ہوئی  جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان کے بچوں نے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ بھارت کی حکومت پر دباؤ ڈالا جائے  کہ وہ جھوٹے مقدمات ختم کرے - مقبوضہ کشمیر میں امن و امان کی صورتحال بگڑتی جا رہی  ہے اور دنیا میں سب سے بڑی جمہوریت کا دعوی کرنے والی بھارت کی حکومت جمہوریت کے تحت ، آئین کے تحت  عطا کردہ  حقوق دینے  انکار کر رہی  ہے - نوجوان طبقے میں  غم و غصے کی حالت میں تیزی آرہی ہے عسکریت پسندی میں دیکھا جا سکتا  ہے جو بھارتی فورسز کے خلاف ہو رہی ہے بھارت ایک بہت بڑی منڈی  ہے جس سے بیشتر ممالک  کے تجارتی مفادات وابستہ  ہیں اور  ان مفادات سے سیاسی مفادات کشمیریوں کو نقصان دے رہے  ہیں دنیا کی ایک مہذب قوم  ہے جس کی اپنی ایک تاریخ اور ثقافت  ہے جو صدیوں محیط ہے  جس کو نقصان سے دوچار کیا جا رہا  ہے اور کشمیر میں ملی جلی ایک نئی ثقافت کو فروغ دیا جا رہا ہے بھارت پی ایس اے کا قانون متعارف کرا چکا  ہے جس سے وادی میں حالات  میں خرابی پیدا ہوئی  یہ قانون کسی کو بھی گرفتار کرنے کی اجازت دیتا ہے اور فقط   شک و شبہ ہونا کافی سمجھا جاتا ہے جو ایک متنازع قانون ہے اور وادی کے لوگوں کے لئے کسی عذاب سے کم نہیں مقبوضہ کشمیر میں وکلاء کی ذمہ داریاں بہت بڑھ چکی ہیں اور وہ بے حد مصروف ہیں جو ناجائز مقدمات کے خلاف عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں اور عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کر رہے ہیں ان پر مسلسل دباؤ ہے اور ان کو اپنے کام میں بھی   مسائل موجود ہیں کشمیر چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا  ہے اور انتہا پسندی کشمیر میں  بڑھ رہی ہے  جس کو دلی براہ راست کنٹرول کر رہا ہے اور اپنے سیاسی مقاصد میں استعمال کر رہا ہے مسلمانوں کے خلاف نفرت  سیاسی مفادات کے تحت پھیلائی جاتی ہے https://youtu.be/vZIH4JbGvSQ 

What are the causes of skinny girls?

The number of thin girls in the society is increasing rapidly and an attempt will be made to understand its reasons. What are the reasons wh...