پاکستانی معاشرے میں بچوں کے بارے میں عمومی سماجی شعور میں اضافہ ہوا کہ اور ان کے لئے سوچا بھی جارہا ہے ۔ بچے اپنے حقوق کا ادراک نہیں رکھتے ہیں اور ان کیلئے بھی بڑوں نے سوچنا ہوتا ہے جس کی اھمیت ہر دو
ر میں محسوس کی جاتی رہی ہے اور آج کل کے حالات میں جبکہ بچے سوشل میڈیا تک رسائی بھی حاصل کرچکے ہیں اور ان سے متاثر بھی ہورہے ہیں ضروری ہے کہ آج کے حالات کے مطابق ان کی بہتری کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے حق میں بہتر انداز سے سوچا بھی جائے ۔
معاشرے میں بچے سوشل میڈیا کی وجہ سے وقت سے قبل بالغ اور بالغ النظر ہورہے ہیں جس کے اثرات بھی تیزی سے مرتب ہورہے ہیں وہ حساسیت میں بڑھ کر ہیں اور بڑوں کے رویوں کو جانچنے کی صلاحیت بھی حاصل کرچکے ہیں جو اب ان کو بےوقوف بنانے میں مشکلات محسوس کرنے لگے ہیں ۔
آج کے بچے اپنے حقوق کے بارے میں آگاہی چاہتے ہیں اور ضروری ہے کہ میڈیا کی توسط سے ایسے پروگرام پیش ہوں جن سے وہ اپنے حقوق سے آگاہ ہوسکیں اور فرائض کیلئے ذھنی طور پر مستقبل میں تیاری کرپائیں
بچوں کے حقوق ہر دور میں متاثر ہوئے ہیں اور آج حالات مختلف ہیں اور بچے سوشل میڈیا کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ان باتوں کو بھی سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جو اس سے قبل عمومی طور پر ممکن نہیں تھا اور وہ بچے جو اسمارٹ فون بھی استعمال کرتے ہیں اس حد ت