Showing posts with label ذہنی ‏صحت ‏. Show all posts
Showing posts with label ذہنی ‏صحت ‏. Show all posts

Sunday, May 17, 2020

ذہنی ‏صحت ‏اور ‏کورونا ‏وائرس ‏

دنیا ان دنوں کورونا وائرس کی وجہ سے متاثر ہے اور ترقی یافتہ ممالک کے شہری زیادہ پریشان اس لئے بھی ہیں کہ ان کو اپنی زندگیوں سے زیادہ پیار ہے کیوں کہ وہ زیادہ بہتر حالت میں زندگی گزارتے ہیں اور بنیادی نوعیت کے مسائل سے بھی دور ہیں مگر پچھلے دنوں امریکہ میں گاڑیوں کی طویل قطار مفت راشن کیلئے نظر آئی اور یہ اندیشہ پیدا ہوا کہ اب مزید لوگ بےروزگار ہوں گے اور معیشت پر بوجھ پڑے گا یہ بیروزگاری ذھنی امراض کی طرف صورتحال کو لے جاسکتی ہے اور اس دوران بڑھتی شراب نوشی کے تناسب اور نشہ آور ادویات کی ریکارڈ فروخت سامنے آچکی ہے جو صورتحال کو مزید گمبھیر بناسکتی ہے ۔ جو لوگ مہلک وائرس کا شکار ہوچکے ہیں ان سے توہین آمیز سلوک برتا جارہا ہے اور ترقی پذیر ممالک میں صورتحال زیادہ خراب ہے جہاں کورونا وائرس کے مریض اپنا مرض چھپا رہےہیں تاکہ وہ اس بدنامی سے بچ سکیں جو ان کو ان حالات میں اچھوت بنا سکتی ہے اور جو ان سے ان کا اعتماد چھین سکتی ہے جو انہیں طبی عملے خصوصاً ڈاکٹروں پر ہے ۔ مریضوں سے امتیازی سلوک کرنے کی رپورٹس پوری دنیا سے موصول ہورہی ہیں اور ترقی یافتہ ممالک میں بھی ایسی صورتحال دیکھنے میں آچکی ہے ۔۔ کورونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن کا نفاذ حد درجے ضروری تھا جس نے انٹرنیٹ اور کمپیوٹر سے وابستگی بڑھا دی ہے اور پوری دنیا میں انٹرنیٹ اور کمپیوٹر کو دیا جانے والا وقت بڑھ چکا ہے جو ذھنی امراض میں اضافہ کرسکتا ہے اور اس سے وابستہ امکانات بھی کئی گنا بڑھ چکے ہیں جو ذھنی دباؤ کو جنم دے رہے ہیں اور جو ایک ایسی صورتحال پیدا کرسکتا ہے جب مذہبی رسومات اور عبادات پر بھی پابندی موجود ہو تو ذھنی آسودگی کا حصول آج کا سب سے بڑا مسئلہ ہے خصوصاً بڑی آبادیوں کے حامل غریب ممالک میں صورتحال آئندہ آنے والے دنوں میں زیادہ گمبھیر ہوسکتی ہے جہاں طبی عملے پر بڑھتا دباؤ ان کو یکسر غیر فعال کرسکتا ہے اور ان کی حوصلہ شکنی بھی موجود ہے اور ان کے مطالبات نہیں مانے جارہے ہیں جن میں لاک ڈاؤن کو سخت کرنے کا مسلسل مطالبہ اہم تر ہے جس کو دہرایا جارہا ہے اور حکومتوں کیلئے یہ ممکن نہیں کہ وہ مزید لاک ڈاؤن کی سختی کو برقرار رکھیں ۔ لاک ڈاؤن میں نقل و حرکت محدود ہونے سے ابتداء میں خوشگواریت اور بعد ازاں بیزاری اور اکتاہٹ نے جنم لیا اور یہ ذہنی امراض کا سبب بھی بن سکتا ہے ۔ کسی بھی عالمی سطح کی وباء جو ہلاکتیں ہوچکی ہیں کورونا وائرس سب سے بڑھ کر ہے جس نے خوفزدہ کرنے کا کام بھی کیا ہے اور تفریح کے نام پر بھی میڈیا کورونا وائرس ہی دکھا رہا ہے کیوں کہ اس کی طلب اور تناسب موجود ہے جس نے انسان کو دوسرے انسان کو غور سے دیکھنے پر مجبور کردیا ہے 

What are the causes of skinny girls?

The number of thin girls in the society is increasing rapidly and an attempt will be made to understand its reasons. What are the reasons wh...