Showing posts with label پاکستان ‏کی ‏سیاسی ‏جماعتیں ‏. Show all posts
Showing posts with label پاکستان ‏کی ‏سیاسی ‏جماعتیں ‏. Show all posts

Wednesday, June 24, 2020

پاکستان ‏کی ‏سیاسی ‏جماعتیں ‏


 پاکستان کو جمہوریت کے تحت ہی چلانا ہے تو سیاسی جماعتوں پر اس حوالے سے بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں اور ملک کی ترقی و استحکام کے لئے جمہوری کلچر کو تقویت دینا سیاسی جماعتوں کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں ہے - پاکستان میں تبدیلی سیاسی جماعتیں ہی لاسکتی ہیں ، موجودہ سماجی ڈھانچہ جمہوریت کو سپورٹ نہیں کرتا لہٰذا عوام الناس جمہوریت کے اصل ثمرات سے محروم ہیں - عام آدمی کو سیاسی عمل کا ناگزیر  حصہ سمجھتے ہوئے تمام تر پالیسیوں کا محور و مرکز سمجھ کر آگے بڑھنے سے سیاسی جماعتیں وسیع تر پیمانے پر عوامی تائید حاصل کر سکتی ہیں اور جو جتنا اس اھم معاملے کو ترجیح دے گا اس سیاسی جماعت کو اسی درجہ عوامی حمایت حاصل ہوگی اور ساتھ ہی ساتھ عوام الناس سیاسی عمل میں اپنی گہری دلچسپی بھی برقرار رکھ پائیں گے ، سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی یہ اولین ذمہ داری ہے کہ وہ عوام الناس کو ان کے حقوق و فرائض کی بابت آگاہ کریں یوں عوام الناس کے لئے ان کے پروگرام زیادہ موثر بن پائیں گے ،  کسی بھی ملک میں انسانی حقوق کی صورتحال برائے راست ملکی سیاسی و انتظامی معاملات پر اثر انداز ہوتی ہے اور پاکستان میں آئینی حقوق موثر نہیں ہیں اور نہ ہی عام شہری ان سے اچھی طرح سے آگاہ ہے جو جمہوری ماحول کے لئے نقصان دہ ہے ، حقوق کی آگاہی جمہوری نظام کی مضبوطی سے مشروط ہے - سیاسی جماعتیں تعلیم یافتہ افراد کو ٹکٹ دیکر جمہوری عمل کے استحکام میں اپنا اھم کردار ادا کرسکتی ہیں اور ملک میں مکالمے کا فروغ جمہوریت کو استحکام بخشے گا کیوں کہ آپس کے متنازعہ مسائل مکالمے سے ہی حل کی طرف جائیں گے - جمہوریت میں حقیقی استحکام مفادات سے دستبرداری سے ہی ممکن ہے ،عوام کے وسیع تر مفاد میں مفادات کی قربانی عوامی تائید و حمایت کو جنم دیتی ہے جو کسی بھی سیاسی جماعت کا اصل اثاثہ قرار دیا جاتا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ سیاسی افکار و تصورات بھی تبدیلی سے گذرتے ہیں اور پاکستان میں اس نوعیت کا ایک بڑا خلا دکھائی دیتا ہے اور اسی لئے ہمارے یہاں سیاست کو ایک مشکل مضمون سمجھا جاتا ہے اور یہ عوامی دلچسپی سے محروم بھی ہے اور یہی وجہ ہے کہ معاشرے میں سیاسی سائنس دانوں کی تعداد بہت ہی کم ہے - انسان ماحول کے رحم و کرم پر نہیں رہتا اور تبدیلی چاہتا ہے اور یہ عمل مسلسل جاری رہتا ہے اس کے ساتھ ساتھ سیاسی وفاداریاں بھی سیاسی سطح پر تبدیلی کے مراحل سے گذرتی ہیں اور اس کو ایک حق کا درجہ حاصل ہے جس کو معاشرے میں اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا ہے ، اس کے ساتھ ساتھ اس بات کا سمجھنا بھی اھمیت کو حامل ہے کہ وفاداریاں مفادات کی بنیاد پر تبدیل ہوتی ہیں اور نظریات کی بنیادوں پر تبدیلی خال خال ہی ملتی ہے جس کو سیاسی بنجر پن سمجھنا چاہیے ، پاکستان کی سیاسی تاریخ کا مطالعہ ہمیں بتاتا ہے کہ جب کبھی جمہوری نظم و نسق پر خطرات کے بادل آئے تو عام شہری سے لیکر سیاسی جماعتوں تک نے اس پر خاموشی کو ترجیح دی اور ملک آمریت کی تاریک راہوں میں چلا گیا - دنیا میں جہاں جہاں جمہوری نظام موجود ہے وہاں حکام کو حاصل صوابدیدی اختیارات پر نظر ثانی ہوتی رہتی ہے اور یہ تبدیل ہوتے رہتے ہیں جو ایک سیاسی ضرورت بھی ہے اس طرح معاشرے میں توازن لایا جاتا ہے اور صوابدیدی اختیارات میں تبدیلی نہ ہونا بھی ایک غیر جمہوری طرز عمل ہے جو سیاسی ڈھانچے کو مضبوط نہیں ہونے دیتا اور نتیجتاً جمہوریت معاشرے میں استحکام حاصل نہیں کرتی - سیاسی اخلاقیات بہت سی دیگر اصناف سے بھی بحث کرتی ہے جس میں اھمیت اس بات کی بھی ہے کہ سیاسی الزامات کی نوعیت کیسی ہے کیوں کہ سیاسی الزامات سیاسی عمل کا نہ صرف اھم حصہ بلکہ سیاسی عمل کے لئے ضروری بھی قرار دیئے جاتے ہیں اور ان الزامات کا محور و مرکز عام شہری اس سے وابستہ مسائل و تکالیف ہوں نہ کہ یہ رہنماؤں کی ذاتی تشہیری مہم جو اکثر ایک دوسرے کو میڈیا میں زندہ رکھنے کے لئے لگاتے رہتے ہیں 

What are the causes of skinny girls?

The number of thin girls in the society is increasing rapidly and an attempt will be made to understand its reasons. What are the reasons wh...