Showing posts with label قرنطینہ. Show all posts
Showing posts with label قرنطینہ. Show all posts

Sunday, June 28, 2020

رضاکارانہ ‏قرنطینہ ‏

 کسی مرض میں مبتلا ہونے کا احساس انتہائی تکلیف دہ ہوتا ہے اور آج کل کورونا وائرس سے متعلق پھیلے ہوئے خدشات تکلیف دہ احساسات کو بھی جنم دے رہے ہیں - پاکستان میں خصوصاً صوبہ سندھ کی حد تک کافی بڑی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جو جنہوں نے اپنا مثبت ٹیسٹ آنے پر اپنے آپ کو رضاکارانہ طور پر قرنطینہ کرلیا اور وہ الگ تھلگ رہ کر اپنے صحت مند ہونے کا انتظار کررہے ہیں اور اس کی ایک وجہ ہسپتالوں میں گنجائش سے زیادہ مریضوں کی موجودگی بھی ہے - جن لوگوں نے اپنے آپ کو قرنطینہ کیا اگر ان کے پاس وافر جگہ موجود ہے وہ افراد بہتر طریقے سے صحت یابی کی جانب سفر کررہے ہیں جبکہ وہ افراد جن کے پاس وافر جگہ اس مقصد کے لئے نہیں ہے دوسرے لوگوں کے لئے مسائل پیدا کرنے کا سبب بھی بن رہے ہیں اور سب سے پہلے وہ اپنے خاندان کو وائرس سے متاثر کررہے ہیں جن کے ساتھ ان کے روابط معمول کے مطابق قائم ہیں اور اس کے بعد وہ اپنے اردگرد کے لوگوں کو بھی متاثر کررہے ہیں یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل گیا ہے اور اس سے متاثر افراد کی تعداد دو لاکھ تک جا پہنچی ہے - تنگ ماحول جہاں دیگر مسائل کی جڑ ہے وہیں کورونا وائرس سے جڑے ہوئے خدشات ذھنی امراضِ میں بھی اضافہ کررہے ہیں اور ذھنی تناؤ کی اس حالت میں ہمدردی کی جگہ بیزاری اور نفرت جنم لے رہی ہے جس کو معاشرتی انحطاط بھی کہا جاسکتا ہے - قرنطینہ میں عمر رسیدہ افراد بھی موجود ہیں اور زیادہ تکلیف دہ حالت میں ہیں ان کی قوت مدافعت عمر رسیدہ ہونے کی وجہ سے کم ہوچکی ہے اور یہی وجہ ہے کہ جن افراد کا سندھ بھر میں گھروں میں کورونا وائرس کے سبب قرنطینہ میں انتقال ہوا ہے ان افراد میں اکثریت عمر رسیدہ افراد کی تھی اور ان پر کورونا وائرس کے حملے کی شدت زیادہ تھی اس کے ساتھ ساتھ دیگر بیماریاں بھی قوت مدافعت کم ہونے کے سبب ان عمر رسیدہ افراد کو لاحق ہوچکی تھیں - قرنطینہ میں کس طرح سے وقت گزرا جائے اس پر کوئی واضح تصور معاشرے میں موجود نہیں ۔  میڈیا کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ لوگوں کو اس بابت آگاہی فراہم کرے اور قرنطینہ کس انداز سے کرنا ہے اس پر روشنی ڈالے - میڈیا اس معاملے پر بہتر رہنمائی فراہم کرسکتا ہے کیوں کہ لوگوں میں خوف موجود ہے اور وہ ہسپتالوں سے بھی خوفزدہ ہیں - قرنطینہ میں لوگ تنہا ہوتے ہیں اور تنہائی میں افسردگی اور اضطراب میں اضافہ ہوجاتا ہے جس کے سبب ذھنی تناؤ بعض اوقات اس حد تک بڑھ جاتا ہے کہ وہ ہی موت کا اصل سبب بن جاتا ہے اور جس طرح کے ماحول میں رضاکارانہ قرنطینہ ہورہا ہے اس کا ایک بڑا سبب علاج معالجے کے اخراجات بھی ہے جو عام آدمی کی دسترس سے باہر جاچکے ہیں اور اس سبب رضاکارانہ قرنطینہ ایک مجبوری بھی بن چکا ہے اور اس مسئلہ کے حل پر ضرور بات ہونی چاہیے جس کو خود سے قرنطینہ کی ایک اہم وجہ قرار دیا جاسکتا ہے - قرنطینہ کی حالت میں بہتر اور متوازن غذا بھی ضروری ہے اور خاص طور پر ایسی غذا جو  قوت مدافعت میں اضافہ کرنے کا باعث بنے اور اگر رضاکارانہ قرنطینہ میں جانے والے افراد ایسی غذا سے محروم رہیں تو اس صورت میں اس کے نتائج بہتر نہیں آپائیں گے - انسان اگر کسی دوسرے انسان سے کرتا ہے تو اس کی وجوہات ہوتی ہیں جبکہ موجودہ صورتحال میں آج ایک انسان دوسرے انسان سے بلاوجہ بھی نفرت کرنے لگا ہے اور وہ اب ہر ایک سے اس لئے خوفزدہ ہے کہ اس سے اس کو کورونا وائرس کا انفیکشن ہوسکتا ہے اور یہ کیفیت اس کو مسلسل نڈھال کئے ہوئے ہے ۔


What are the causes of skinny girls?

The number of thin girls in the society is increasing rapidly and an attempt will be made to understand its reasons. What are the reasons wh...