Saturday, August 1, 2020

کورونا ‏وائرس ‏سے ‏بچنا ‏کیوں ‏ضروری ‏ہے ‏؟

دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے شہری بہتر سماجی اور سیاسی شعور بھی رکھتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہاں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے جو اقدامات کیے جاتے ہیں وہ عوامی تائید حاصل کرتے ہیں اور عوام ان تدابیر پر عمل پیرا بھی ہوتے ہیں اور عوامی شعور نے 
بہت سے ممالک میں وباء پر قابو پانے میں اہم کردار بھی ادا کیا ہے - 










یہ سوال اھمیت کا حامل ہے کہ ترقی یافتہ ممالک کے شہری زندگی سے کیوں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں اور وائرس سے بچنا چاہتے ہیں تو اس کا جواب بہت سادہ ہے کہ وہ بہترین زندگی اور بہترین وسائل رکھتے ہیں اور ایسے لوگ زندگی سے بھرپور انجوائے بھی کرتے ہوئے اپنے آپ کو مزید بہترین بنانے پر ایمان رکھتے ہیں اور ان میں سے اکثر لوگ کامیاب بھی ہوتے ہیں کیوں نہ ایک ایسا نظام زندگی وہاں موجود ہے جو اس مقصد کے حصول میں معاون ہے جو انسانی ضرورت سے آگے تک انسان کو رہنمائی بھی دیتا ہے ۔ اگر جائزہ لیا جائے ان ممالک کا جہاں غربت اور آبادی بے تحاشہ ہے تو یہ امر واضح نظر آتا ہے کہ وہاں لوگ اپنی زندگی میں بھرپور دلچسپی نہیں رکھتے ہیں اور وباء سے نمٹنے کے اقدامات بھی ایک طرف کھڑے نظر آتے ہیں اور لوگوں میں کسی قسم کا کوئی خوف بھی موجود نہیں ہے کہ وہ بیمار ہوسکتے ہیں اور وباء ان کی جان بھی لے سکتی ہے کیوں کہ عوام غربت کے ساتھ ساتھ بیروزگاری اور دیگر اھمیت کے حامل مسائل سے دوچار ہیں اور یہی وجہ ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں لوگ کھچا کھچ بھرے ہوئے نظر آتے ہیں اور کراچی میں تو پبلک ٹرانسپورٹ کی چھتوں پر بھی بیٹھے ہوئے مسافر کورونا وائرس کے ہر خوف سے اس لئے آزاد دکھائی دیتے ہیں کہ ان کی زندگی میں زندہ رہنے اور مرنے میں زیادہ فرق نہیں ہے اور بہت سے لوگ شاید اس لئے بھی خوف سے آذاد ہیں کہ ان کے پاس علاج کیلئے رقم بھی نہیں ہے جو ان کو دور رکھے ۔ 

پاکستان کی طرح بھارت میں غربت انتہاء کو چھو رھی ہے اور پندرہ کروڑ افراد بیروزگاری سے لطف اندوز ہوتے دکھائی دیتے ہیں جو وباء سے پہلے روزگار سے وابستہ تھے جو اب نہیں رہے اور معاشرے میں ان لوگوں کی بہت بڑی تعداد بھی موجود ہے جو پیسوں کیلئے اپنی زندگی کو بھی داؤ پر لگا سکتے ہیں اور ان کے بیوی بچوں کو آئندہ زندگی کی سہولیات مل سکیں ۔ اگر وہاں کی حکومت اعلان کرے کہ جن افراد کو کورونا انفیکشن ہوچکا ہے ان کو رقم دی جائے گی کہ وہ اپنا علاج کرواسکیں تو کروڑوں لوگ اپنے آپ کو انفیکشن میں مبتلا کرلیں گے ۔ آپ کی ذمہ داریاں جو آپ ادا کرتے ہیں اور آپ کا احساس کہ آپ معاشرے کا کارآمد فرد ہیں آپ کو یہ حق دیتا ہے کہ آپ صحت مند زندگی گزاریں اور زندگی سے انجوائے کریں اور یہ غربت میں بھی ممکن ہے 

آج کی دنیا میں ایک طبقہ جو طبی طبقہ کہلاتا ہے قابل ستائش ہے جو سب سے پہلے اپنی زندگی بچا کر دوسرے لوگوں کی زندگی بچانے میں فعال کردار ادا کررہا ہے اور یہ طبقہ ایک پیغام بھی دیتا ہے کہ آپ احتیاطی تدابیر کورونا وائرس کے علاوہ دیگر امراض سے بھی آپ کو بچاتی ہیں اور مقاصدِ زندگی کو واضح طور پر دیکھنے سے زندگی سے آپ پیار کرنے لگتے ہیں اور خود ہی محفوظ بنانے کی سعی بھی کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ تحقیقی اور تخلیقی کام کرنے والے افراد کی غالب اکثریت اس معاملے پر زیادہ حساس ہے اور وہ اپنی زندگی کی بہت پرواہ بھی کرتے ہیں اور اس کو بہترین انداز میں گزارنا بھی چاہتے ہیں 

No comments:

SENATE OF PAKISTAN

Under the constitution of Pakistan, there is a two-member parliament, one is the National Assembly and the other is the Senate of Pakistan.T...