پاکستان میں ایک مباحثہ جاری ہے جو ماھرین تعلیم کو ان کے سیاسی افکار و خیالات کی وجہ سے ملازمتوں سے برطرف کرنے سے متعلق ہے اور یہ مباحثہ اس لحاظ سے بھی اھمیت کا حامل ہے کہ عملی طور پر طلباء کو سیاسی خیالات کے ذریعے بھڑکانے پر متعدد ماھرین تعلیم اپنے اپنے تعلیمی اداروں سے فارغ بھی کئے جاچکے ہیں - ماھرین تعلیم سمیت تمام تر شعبہ جاتی ماھرین کے لئے آذادی و اختیار کی نئی صورت حال نے جنم لیا ہے اور مجموعی طور پر جو تاثر ابھر رہا ہے وہ غیر جمہوری ہے اور معاشرے کے لئے نقصان دہ بھی ہے - ملک کا دستور و قانون ہر شہری کو اس بات کی آذادی دیتا ہے کہ وہ اپنا سیاسی نکتہ نظر رکھ سکتا ہے اور اس کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی بھی سیاسی جماعت میں شامل ہوسکتا ہے حتیٰ کہ اپنے سیاسی افکار و نظریات کو مزید فروغ دینے کے لئے وہ اپنی خود کی سیاسی جماعت بھی بنا سکتا ہے اور ایسے حالات میں غیر جمہوری طرز عمل کا معاشرے میں بڑھنا تشویش ناک ہے اور یہ تاثر یا طرز عمل معاشرے کو بنجر بھی بنا سکتا ہے - طالبعلم اپنے اساتذہ سے متاثر ہوتے ہیں اور یہ سلسلہ صدیوں سے چل رہا ہے اور طلباء اگر متاثر ہوتے ہیں تو وہ اساتذہ کے خیالات و افکار ہی ہوتے ہیں اور اگر یہ ریاست مخالف نہ ہوں تو ان پر قدغنیں لگا کر ان کو ان کی ملازمتوں سے نکال باہر کرنا ایک افسوس ناک امر ہے جو قابلیت کے حامل اساتذہ کو ان کے شاگردوں سے دور کرنے کے علاوہ ملک کو قابل اساتذہ سے محروم کرسکتا ہے اور وہ ملک چھوڑ کر کسی ترقی یافتہ ملک کا رجوع کرسکتے ہیں - اس وقت جو صورت حال ہے اس میں باالخصوص ماھرین تعلیم سے جو معاہدات کئے جارہے ہیں وہ ایسی شرائط کے حامل ہوتے ہیں جن کو توہین آمیز بھی کہا جاسکتا ہے - معاشرے میں جب تک ہر کسی کو اس کا جائز مقام نہیں دیا جائے گا معاشرہ صحت مند نہیں کہلا سکتا ہے اور ایک صحت مند معاشرے کی معاشرے کی بنیاد رکھنے کے لئے آج کے مخصوص حالات میں ہمیں زیادہ سنجیدگی سے ان امور کو سمجھنا ہوگا جن کی وجہ سے معاشرتی بگاڑ جنم لے سکتا ہے یا معاشرہ بیمار ہوسکتا ہے - جمہوریت اور اس کے بنیادی اصول و ضابطے ملکی قانون اور دستور سے نتھی ہوتے ہیں اور ایک دوسرے کو اس لئے سپورٹ کرتے ہیں کہ ایک صحت مند توازن ریاست میں پیدا ہو یا اس کو پیدا کیا جاسکے اور موجودہ صورت حال میں ماھرین تعلیم سمیت دیگر ماھرین جو معاشرے کے لئے دماغ کی حیثیت رکھتے ہیں ان پر بڑھتا دباؤ افسوس ناک ہی کہا جاسکتا ہے جو جمہوری طرز فکر کی نفی بھی ہے
Socio-social confusions, political legal and social problems, democracy in Pakistan and its effects, Pakistani politics, environment and culture, environment-induced mental disorders and its effects, socio-economic effects
Thursday, June 25, 2020
سیاسی خیالات اور ملازمتوں سے برطرفی
پاکستان میں ایک مباحثہ جاری ہے جو ماھرین تعلیم کو ان کے سیاسی افکار و خیالات کی وجہ سے ملازمتوں سے برطرف کرنے سے متعلق ہے اور یہ مباحثہ اس لحاظ سے بھی اھمیت کا حامل ہے کہ عملی طور پر طلباء کو سیاسی خیالات کے ذریعے بھڑکانے پر متعدد ماھرین تعلیم اپنے اپنے تعلیمی اداروں سے فارغ بھی کئے جاچکے ہیں - ماھرین تعلیم سمیت تمام تر شعبہ جاتی ماھرین کے لئے آذادی و اختیار کی نئی صورت حال نے جنم لیا ہے اور مجموعی طور پر جو تاثر ابھر رہا ہے وہ غیر جمہوری ہے اور معاشرے کے لئے نقصان دہ بھی ہے - ملک کا دستور و قانون ہر شہری کو اس بات کی آذادی دیتا ہے کہ وہ اپنا سیاسی نکتہ نظر رکھ سکتا ہے اور اس کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی بھی سیاسی جماعت میں شامل ہوسکتا ہے حتیٰ کہ اپنے سیاسی افکار و نظریات کو مزید فروغ دینے کے لئے وہ اپنی خود کی سیاسی جماعت بھی بنا سکتا ہے اور ایسے حالات میں غیر جمہوری طرز عمل کا معاشرے میں بڑھنا تشویش ناک ہے اور یہ تاثر یا طرز عمل معاشرے کو بنجر بھی بنا سکتا ہے - طالبعلم اپنے اساتذہ سے متاثر ہوتے ہیں اور یہ سلسلہ صدیوں سے چل رہا ہے اور طلباء اگر متاثر ہوتے ہیں تو وہ اساتذہ کے خیالات و افکار ہی ہوتے ہیں اور اگر یہ ریاست مخالف نہ ہوں تو ان پر قدغنیں لگا کر ان کو ان کی ملازمتوں سے نکال باہر کرنا ایک افسوس ناک امر ہے جو قابلیت کے حامل اساتذہ کو ان کے شاگردوں سے دور کرنے کے علاوہ ملک کو قابل اساتذہ سے محروم کرسکتا ہے اور وہ ملک چھوڑ کر کسی ترقی یافتہ ملک کا رجوع کرسکتے ہیں - اس وقت جو صورت حال ہے اس میں باالخصوص ماھرین تعلیم سے جو معاہدات کئے جارہے ہیں وہ ایسی شرائط کے حامل ہوتے ہیں جن کو توہین آمیز بھی کہا جاسکتا ہے - معاشرے میں جب تک ہر کسی کو اس کا جائز مقام نہیں دیا جائے گا معاشرہ صحت مند نہیں کہلا سکتا ہے اور ایک صحت مند معاشرے کی معاشرے کی بنیاد رکھنے کے لئے آج کے مخصوص حالات میں ہمیں زیادہ سنجیدگی سے ان امور کو سمجھنا ہوگا جن کی وجہ سے معاشرتی بگاڑ جنم لے سکتا ہے یا معاشرہ بیمار ہوسکتا ہے - جمہوریت اور اس کے بنیادی اصول و ضابطے ملکی قانون اور دستور سے نتھی ہوتے ہیں اور ایک دوسرے کو اس لئے سپورٹ کرتے ہیں کہ ایک صحت مند توازن ریاست میں پیدا ہو یا اس کو پیدا کیا جاسکے اور موجودہ صورت حال میں ماھرین تعلیم سمیت دیگر ماھرین جو معاشرے کے لئے دماغ کی حیثیت رکھتے ہیں ان پر بڑھتا دباؤ افسوس ناک ہی کہا جاسکتا ہے جو جمہوری طرز فکر کی نفی بھی ہے
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
SENATE OF PAKISTAN
Under the constitution of Pakistan, there is a two-member parliament, one is the National Assembly and the other is the Senate of Pakistan.T...
-
The number of thin girls in the society is increasing rapidly and an attempt will be made to understand its reasons. What are the reasons wh...
-
The Supreme Court of Pakistan is an institution established under the Constitution, which has the authority to interpret the Constitution an...
-
Under the constitution of Pakistan, there is a two-member parliament, one is the National Assembly and the other is the Senate of Pakistan.T...
No comments:
Post a Comment