Wednesday, May 13, 2020

COVID-19 کے ‏نفسیاتی ‏اثرات ‏


کرونا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال نے پوری دنیا کو جنجھوڑ کر رکھ دیا ہے اور ایک مخصوص نفسیات بھی جنم لے رہی ہے جس کے اثرات کا جائزہ لینا ہوگا تاکہ انسانی تاریخ کے بدترین موقع کی نزاکتوں کو بہتر طریقے سے سمجھا جاسکے اور کچھ تدارک اگر ممکن ہو تو وہ کیا جاسکے ۔ موجودہ صورتحال سے انسانی گرم جوشی حیران و پریشان ہے جو نئے اسلوب کے تحت نئی ذمہ داریاں بھی پیدا کررہی ہے آج کا انسان دوسرے انسان سے خوفزدہ ہوچکا ہے اور وہ ہر ایک کو مشکوک نظروں سے دیکھنے کا عادی بن رہا ہے اور اس کا اعتبار اور اعتماد متاثر ہوا ہے جس نے سماجی اور جسمانی دوری اور فاصلوں کی اھمیت میں اضافہ کیا ہے جس نے انسانی حوصلے پست کئے ہیں اور نفسیاتی بیماریوں میں اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے بیمار لوگوں کی بیماریوں کی شدت بڑھ چکی ہے اور وہ اپنے اس دشمن کو دیکھ بھی نہیں سکتے جو آج تقریباً تین لاکھ افراد کی جان لے چکا ہے اور ایسے ماحول میں سب کچھ رک جائے اور لاک ڈاؤن ہوجائے تو تیز رفتار زندگی کے تھمنے سے انسانی رویوں میں تبدیلی آرہی ہے یہ تبدیلی جنسِ اور عمر کے لحاظ سے الگ الگ سامنے آسکتی ہے اور سب پر اس کا یکساں اطلاق نہیں ہوتا اور سماجی و جسمانی دوری نے نئی روایت کو جو جنم دیا ہے اس کی وجہ سے اب یہ ایک رسم بن سکتی ہے جو نفرت کو فروغ دے گی کیوں کہ جب کسی سے کوئی ملنا نہ چاہے اور وہ کرونا وائرس سے متاثر بھی نہ ہو تو وہ یہ محسوس کرسکتا ہے کہ اس سے نفرت کی جارہی ہے اور مسلسل اس کیفیت میں رہنے سے اس نوعیت کے نفسیاتی مسائل میں اضافہ ہوسکتا ہے 

No comments:

Today and tomorrow

The political situation that has been in the background of the current situation in Kashmir has been highlighted in this video.  Kashmir Tod...