Saturday, June 20, 2020

ماحولیاتی ‏تحفظ ‏کے ‏لئے ‏ضروری ‏اقدامات ‏

اس مختصر رپورٹ میں یہ جائزہ لیا جائے گا کہ ماحولیاتی تحفظ کے لئے کس نوعیت کے اور کس قسم کے اقدامات ضروری ہیں جو آج کے حالات میں درپیش چیلنجز کی حیثیت رکھتے ہیں اور آج کے گلوبل ویلیج میں ذاتی حیثیت سے کیا کچھ کیا جاسکتا ہے اور اجتماعی سطح سے کیا کچھ کرنا ممکن ہے اور اگر ہم پاکستان کا جائزہ لیں تو یہاں کی صورتحال کے تناظر میں کچھ مثبت دریافتیں سامنے آئی ہیں جو ماحولیاتی آلودگی کم کرنے میں معاون ثابت ہونگی اور اس سے ماحولیاتی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جاسکے گا موجودہ بین الاقوامی صورتحال میں کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا کے حالات تبدیل ہوچکے ہیں اور درپیش مسائل اور ان کی نوعیت میں بھی تبدیلی آئی ہے اور ان میں ماحولیاتی مسائل جیسے کہ آلودگی اور ماحولیاتی تحفظ کیلئے ان سے نمٹنا اہم تر بن چکا ہے جس کے لئے درکار سنجیدگی بھی ایک مسئلہ ہے جو سامنے آچکا ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کا امیج ماحولیاتی تحفظ کے لحاظ سے بھی بہتر بنایا جائے اور ایسے اقدامات کے لئے راستہ ہموار کیا جائے جن کے نتائج حوصلہ افزا ہیں اور ان میں ایک پاکستان کی کراچی یونیورسٹی کے سائنس دانوں کی طرف سے مصنوعی پلاسٹک کی دریافت اہم ترین ہے جو ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنائے گی کیوں کہ ماحولیاتی آلودگی میں سب سے بڑا حصہ پلاسٹک کا ہے جو تلف نہیں ہوتا اور کسی نہ کسی شکل میں موجود رہتا ہے جس کے مکمل خاتمے کی سمت راہ ہموار ہوئی ہے آج کے حالات میں پوری دنیا میں کچرے سے متعلق مسائل نے گمبھیر صورتحال اختیار کرلی ہے جس کا ایک سبب کورونا وائرس کا پھیلاؤ بھی ہے جس نے عام طور سے معمولات زندگی کو متاثر کیا ہے اور کچرہ مسلسل مسئلہ بن رہا ہے اور آگے کے حالات میں اس کی نوعیت اور شدت بڑھتی نظر آرہی ہے ان حالات میں کراچی یونیورسٹی سے سائنس دانوں جو کہ ماحولیات سے متعلق ہیں ایک ایسی دریافت سامنے لائے ہیں جو غیر معمولی ہے کیوں کہ تیار کردہ پلاسٹک قدرتی انداز میں تلف کیا جاسکتا ہے اور ماحول دوست ہے حتیٰ کہ اگر اس پلاسٹک کو کھایا جائے تو وہ انسانی صحت کیلئے کسی بھی لحاظ سے مضر نہیں ہے اور اس کے کھانے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے ہمیں ایسے پلاسٹک اور اس کے استعمال کو اھمیت دینی ہوگی جو ماحولیاتی تحفظ کے لئے بھی ضروری ہے اور اسے ترقی کی سمت ایک اھم قدم سمجھنا ہوگا ماحولیاتی تحفظ انسانی زندگی کے لئے ضروری ہے اور جہاں بھی دنیا میں بہتر انداز میں ماحولیاتی تحفظ کے لئے اقدمات اٹھائے گئے وہاں زندگی اور عمر میں اضافہ ہوا اور عام شہریوں کی شرح اوسطاً بڑھی جبکہ دنیا میں جہاں کہیں اس ضمن میں بھرپور اور مناسب اقدامات نہیں کئے گئے وہاں انسانی زندگی محدود ہوئی اور شرح اموات میں اضافہ دیکھنے کو ملا خصوصاً غریب ممالک یا ترقی پذیر ممالک میں صورتحال زیادہ خراب ہے اور شور کی آلودگی ایک بڑا مسئلہ بن چکی ہے جو ہمیں ترقی یافتہ ممالک میں نظر نہیں آتی اور عام طور سے شہروں میں یہ مسئلہ ہے جہاں ہر چیز لاؤڈ اسپیکر پر فروخت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور پاکستان کا شمار ایسے ہی ممالک میں ہوتا ہے جہاں بڑے شہروں کا ایک بڑا مسئلہ شور کی آلودگی بھی ہے جس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے کیونکہ لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے سے بہتر فروخت ہوتی ہے اور ہر کوئی ایسا ہی کرنا چاہتا ہے تاکہ وہ زیادہ کما سکے اور بڑے شہروں کے پسماندہ علاقے شدید متاثر ہیں جہاں کوئی آرام سے نہیں سو سکتا ہے اور مسلسل ذھنی دباؤ میں ہے جس کے خلاف موثر قانونی مہم وقت کی ضرورت ہے تاکہ شہری کم از کم سکون سے سو سکیں جو کورونا وائرس کی وجہ سے پہلے سے ہی متاثر ہیں اور یہ اس لئے بھی ضروری ہے کہ خلاف قانون لاؤڈ اسپیکر کا استعمال روکا جاسکے جس کے بارے میں یہ تاثر موجود ہے کہ یہ عین قانون کے مطابق ہے 

No comments:

SENATE OF PAKISTAN

Under the constitution of Pakistan, there is a two-member parliament, one is the National Assembly and the other is the Senate of Pakistan.T...